حکایاتِ سعدی
شیخ سعدی کا نام شرفُ الدین تھااور تخلص سعدی تھا آپ کے والد صاحب کا اسم مبارک سیّد عبد اللّٰه شیرازی تھاان کے آباؤآجداد عرب سے ہجرت کر کے ایران کے صوبے شیراز میں آباد ہوئے تھے -
حکایت؛
کہا جاتا ہے کہ ایک بہت ہی نیک سیرت شخص تھا جو اپنے دشمن کاذکر بھی برائی سے نہ کرتا تھا وہ جب بھی کسی کے بارے میں بات کرتا اس کی زبان سےنیک کلمات ہی نکلتے جب اس کا انتقال ہو گیا تو ایک شخص نے اُسے خواب میں دیکھا تو سوال کیا سناؤ میاں دوسری زندگی میں کیا معاملہ رہا پکڑ ہوئی یا بخشش ہو گئی؟ یہ سوال سن کر اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آگئی اور وہ بلبل کی طرح شیریں آواز میں بولا دنیا میں میں اس بات سے بچتا تھا میری زبان سے کسی کے بارے میں کوئی بری بات نہ نکلے نکیرین نے بھی مجھ سے کوئی سخت سوال نہ کیا اور اس وجہ سے میرا معاملہ بہت اچھا رہا -
برا ئی سے کسی کو یاد کرنا بھی برا ئی ہے
جو عاقل ہیں بروں کو بھی برا کہنے سے ڈرتے ہیں
کسے معلوم کس کے وا سطے کیا حکم صا در ہو
اسی دہشت سے وہ ہر وقت ا ستغفا ر کرتے ہیں
4 تبصرے
سبحان اللہ اللہ ربّ العزت ہمیں صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
جواب دیںحذف کریںآمین
حذف کریںMashAllah you have motivated me alot to behave virtuosly with people by this blog you are doing great work
جواب دیںحذف کریںContinue your efforts InshAllah you will shine like 👏👏👌👍💝the star
جواب دیںحذف کریںماشاء اللہ جی کمااااال است، بہت اچھے انداز میں حکمت کے موتی پرونے والے عظیم فلاسفر کی زیست کو مختصراً الفاظ کے سانچے میں ڈھالا
if you want to ask something feel free to ask.