*** نعت پاک ﷺ ***
ہر سو رحمت سے جگمگاتے ہیں
ہم مدینے کو جب بھی جاتے ہیں
ہم پہ چاہت بھی وہﷺ لٹاتے ہیں
آقاﷺ دوزخ سے بھی بچاتے ہیں
جب زباں پر درود ﷺ ہوتا ہے
تب فرشتے بھی مسکراتے ہیں
ہر قدم آپ ﷺ کی عنایت ہے
نعت آقا ﷺ کی جو سناتے ہیں
سب ہے صدقہ مدینے والے ﷺ کا
ہم کو پستی سے وہﷺ اٹھاتے ہیں
اپنی قسمت پہ سب رہیں نازاں
جو بھی میلاد کو مناتے ہیں
سب یہ فیضان مصطفےﷺ ہے حق
انﷺ کے در سے ہی فیض پاتے ہیں
*** ایم اکرام الحق ***
*** حمد باری ﷻ ***
سب پرندے جو چہچہاتے ہیں
رب کی عظمت کے گیت گاتے ہیں
رب نہ چاہے تو کیسے ممکن ہے
سب خدا کا دیا ہی کھاتے ہیں
کیا زمیں کیا ستارے سورج تک
ایک جنبش سے کانپ جاتے ہیں
رب کے منکر سبھی زمانے سے
چوٹ کھاتے ہیں منمناتے ہیں
سب خدائی اسی کی دولت ہے
سب خدا سے ہی فیض پاتے ہیں
کھیت کھلیان پودے فصلیں سب
رب کی مرضی سے لہلہاتے ہیں
رب کی قدرت کے کارخانے کے
سب مظاہر یقیں بناتے ہیں
جو بتوں کو خدا بناتے ہیں
رب کی قدرت پہ حق جتاتے ہیں
*** ایم اکرام الحق **
*** نعت رسول مقبول ﷺ ***
جو شخص بھی آقاﷺ کی محبت میں نہیں ہے
اس شخص کا کردار حقیقت میں نہیں ہے
جب ذکر ہو آقا ﷺ کا نہ دیتے ہوں سلامی
آقاﷺ کے غلاموں کی شریعت میں نہیں ہے
جو شخص بھی رکھتا نہیں آقاﷺ سے عقیدت
انسان وہ آقا ﷺ کی طریقت میں نہیں ہے
بد بخت ہے ہر ایک ہی سرکار ﷺ کا منکر
ایسا کبھی سرکار ﷺ کی رحمت میں نہیں ہے
ناموس رسالت پہ فدا جانیں کروڑوں
باغی ہے تو سرکار ﷺ کی امت میں نہیں ہے
ہر گام پہ معدوم رہے گا وہ ہمیشہ
مالک کے جو محبوبﷺ کی نسبت میں نہیں ہے
محروم کوئی لوٹا ہو حق آپﷺ کے در سے
تاریخ رسالت کی اداوت میں نہیں ہے
*** ایم اکرام الحق **
*** نعت رسول مقبول ﷺ ***
زندگی کی حقیقت وہﷺ بتلائیں گے
جینے کے سب سلیقے بھی سکھلائیں گے
مبتلا جو ہے چاہت میں سرکارﷺ کی
حشر میں بھی اسے وہﷺ نہ تڑپائیں گے
اس جہاں میں نوازا ہے جب آپﷺ نے
قبر میں بھی کرم آپ ﷺ فرمائیں گے
دنیا میں جو بھی سرکارﷺ کا ہو گیا
اس کو راہیں خدا کی وہﷺ دکھلائیں گے
جا رہے ہیں مدینے سے حسرت لیے
ہم مدینے میں پھر لوٹ کر آئیں گے
اپنی قسمت پہ نازاں رہیں گے سدا
آقاﷺ کے ہم غلاموں میں کہلائیں گے
نور برسے گا ایمان والوں پہ حق
بارشیں سب کرم کی وہﷺ برسائیں گے
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت رسول ﷺ ***
ہوا جب مدینے ﷺ سے آنے لگی
گھٹن ساری دل کی گھٹانے لگی
وفادار ان ﷺ کا بنانے لگی
مراتب بھی میرے بڑھانے لگی
مہک میرے اندر سے آنے لگی
جدا مجھ کو سب سے دکھانے لگی
غلامی سے لبریز سجدے مرے
عقیدت جبیں پر سجانے لگی
لبوں پر فقط ذکر آقاﷺ ہوا
مری ساری بگڑی بنانے لگی
غلامی ہے آقاﷺ کی جب سے ملی
مجھے یاد انﷺ کی ستانے لگی
نبی پاک کی ساری رحمت ہے حق
جو ہے میری قسمت جگانے لگی
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت پاک ﷺ ***
سب رسالت ختم کردی آپ ﷺ پر
آخری بس آپ ﷺ قصہ مختصر
اس غلامی سے ہوئے ہم معتبر
اب درودوں کے ہیں گجرے ہر پہر
واسطے ہیں ختم سارے آپﷺ پر
کون ہے جو آپ ﷺ سا ہو با خبر
آپ ﷺ پر ساری دلیلیں ختم تھیں
سب تھے ششدر مصطفیﷺ کو دیکھ کر
مضطرب تھا بے تحاشا میرا دل
سامنے تھا جب مدینے کا سفر
جو بھی آقاﷺ کا ہوا گستاخ ہے
ہو گیا وہ دو جہاں میں در بدر
انبیاء حق معتبر ہیں سب مگر
میرے آقا ﷺ سا نہیں ہے خوب تر
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت رسول ﷺ ***
گھر غلاموں کے آپﷺ آتے رہو
جام رحمت ﷺ انہیں پلاتے رہو
مسجدوں کو سدا سجاتے رہو
سارے مسجد میں روز جاتے رہو
جنﷺ کی جنبش پہ چاند پلٹا تھا
انﷺ کی عظمت کے گیت گاتے رہو
گھر میں محفل درود پاکﷺ سجے
دیپ چاہت کے تم جلاتے رہو
نعت سرکارﷺ میں سکوں ہے بہت
دنیا بھر کو یہ سب بتاتے رہو
سروری ہر سو آپﷺ کی ہے فقط
نعرہ بس آپ ﷺ کا لگاتے رہو
چلتے پھرتے درود پڑھنا حق
اس محبت کو تم نبھاتے رہو
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت رسول مقبول ﷺ ***
رکھنا جو تھا امت کو برائی سے بچا کے
آقاﷺ نے دیے درس خدا کی ہیں رضا کے
آقاﷺ نے نبھائے ہیں سبھی رشتے وفا کے
آقاﷺ ہی ہمارے تو ہیں محبوب خدا کے
گر آپﷺ شفاعت کو نہ آئیں گے ہماری
دوزخ کی ہمیں آگ تو رکھ دے گی جلا کے
ایسی تھی غلاموں سے محبت کہ نہ پوچھو
قرآن سکھاتے تھے صحابہ کو بلا کے
امت سے محبت کا عجب ہوتا تھا منظر
بخشش کی دعا کرتے تھے جب ساتھ بٹھا کے
خیبر میں تھی آقاﷺ کی دعا ساتھ علی کے
دشمن نے ہٹایا تو بہت زور لگا کے
حق کی ہیں شفاعت کا فقط آپﷺ سہارا
سرکارﷺ کرم کرنا غلاموں کو بچا کے
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت مبارک ﷺ ***
نار دوزخ سے بچانے آئے
دیپ رحمت کے جلانے آئے
دو جہانوں کو سجانے آئے
ہم غلاموں کو بسانے آئے
دل غلاموں پہ لٹانے آئے
آب زمزم بھی پلانے آئے
اب تو دیدار عطا ہو آقاﷺ
خواب ایسے بھی سہانے آئے
دل درودوں سے سجایا ہم نے
لب پہ آقا ﷺ کے ترانے آئے
ہم غلاموں کو ہدایت بخشی
سب کی قسمت وہﷺ جگانے آئے
آج محفل میں عقیدت سے حق
نعت آقا ﷺ کی سنانے آئے
*** ایم اکرام الحق ***
*** نعت پاک ﷺ ***
دل کا موسم بہت سہانا تھا
جب مدینہ مرا ٹھکانا تھا
جس کے لوگوں نے آپﷺ کو دیکھا
سب سے بالا وہی زمانا تھا
گر تھی قربت نصیب آقا ﷺ کی
تب تو حاصل سبھی خزانا تھا
لب جہاں پر درود پڑھتے تھے
دل بھی اپنا وہاں بسانا تھا
آپ ﷺ آتے نہ کیسے محفل میں
دل غلاموں کا بھی لگانا تھا
سب شریعت ہے ختم آقاﷺ پر
ہم غلاموں کو سب بتانا تھا
سارے کونین کے ہیں والیﷺ حق
سب غلاموں کو بخشوانا تھا
*** ایم اکرام الحق ***
0 تبصرے
if you want to ask something feel free to ask.