Ads

قبرستان(انشائیہ)



قبرستان کا ذکر روزمرہ کی گفتگو میں عموما کم ہی ہوتا ہے کیونکہ لوگ اس کا ذکر کرتے ہوئے گھبراتے ہیں اور بسا اوقات اس کا نام سنتے ہی بعض لوگوں پر عابدی و زاہدی کا خول چڑھ جاتا ہے لیکن کچھ ہی دیر  میں ہوا بھی ہو جاتا ہےہاں تو میں بتاتی چلوں کہ ایک ایسی جگہ ہے شہر غالب میں جہاں لوگ دن میں کم از کم سو بار نہ سہی 50 بار قبرستان کا ذکر ضرور کرتے ہیں اور اس کا استعمال مجازی معنوں میں نہیں بلکہ حقیقی معنی میں ہوتا ہے آپ سوچ رہے ہوں گے کہ میں کتنی عجیب بات کر رہی ہو ں جناب آپ کا تعجب بالکل بجا ہے میں ابتداء میں حیرستان اور تعجبستان کے سمندروں میں غوطہ لگا چکی ہوں  یہاں کوئی بھی کام بغیر قبرستان جائے مکمل نہیں ہوتا مثلاکپڑے چپل چادر تکیے مٹھائی اور بریانی کچھ بھی خریدنا ہو یا کھانا ہو تو لوگ قبرستان جاتے ہیں جب میں نئی وارد ہوئی تھی تو یہ سن کر بڑا عجیب لگتا تھا کہ میں قبرستان جا رہی ہوں قبرستان سے کچھ سامان لینا ہے ہر چیز خریدنے کے لیے قبرستان سب سے بہترین جگہ ہے اب آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ کیوں اس طرح کے جملے بولے جاتے ہیں کیونکہ لوگ علامتی ہوگئے ہیں قبرستان کو علامت بنا کر بازار کا ذکر کرتے ہیں ہنیسے  نہیں دراصل یہاں دونوں طرف قبرستان ہے اور درمیان کی جگہ بازار ہے اسی لیے لوگ بار بار قبرستان کو یاد کرتے رہتے ہیں ابتدا میں یہ سوال کرنے پر ہماری مذاق تو خوب اڑی میں ہونق بنی سب کی صورت ہی دیکھتی رہ گئی تھی کہ میرے اس سوال سے لوگوں پر قہقہوں کا سیلاب کیوں امڈ آیا ہے انہوں نے اس پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ وہ ایک دوسرے کو لطف لے لے کر بتانے  بھی لگے میں دل ہی دل میں خود کو لعنت و ملامت کرنے لگی کہ کیوں پوچھا ذرا سی صبر ہی کر لیتی کبھی نہ کبھی تو خود ہی پتہ چل جاتا اور وہ بھی بنا اس رسوائی۔
ایک بار ایک صاحبہ علیگڑھ سے دہلی آئیں وہ بھی ہماری طرح یہاں کی ان جگہوں کے پیچ و خم سے واقف نہیں تھی انہوں نے ملنے کے لیے پتہ معلوم کیا میں نہ کہہ دیاکہ تم کسی سے قبرستان معلوم کر لینا میں وہیں مل جاؤ گی میری اس بات کا مطلب کیا سمجھا یہ تو خدا ہی کو معلوم لیکن میری شامت آ گئی وہ چراغ پا ہو کر مجھ پر برس پڑیں کہ ہر بات میں مذاق سوجھتی ہے  وغیرہ وغیرہ اور فون کاٹ دیا اس کے بعد کس طرح سے صلح صفائی ہوئی اس کے لئے ہمیں کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے اس کا ذکر ہٹائیے 
مجھے ایک اور واقعہ یاد آ گیا ہماری ایک جاننے والی تھی دیکھنے میں بھی اچھی اور اعلی تعلیم یافتہ لیکن ان کی شادی کہیں طےنہیں ہو پا رہی تھی والدین بھی پریشان تھے رشتے تو کافی آتے تھے لیکن آخر میں بات ختم ہوجاتی تھی اتفاق سے ایک دن بہت ہی اچھی جگہ سے پیغام آ گیا لوگ بہت ہی اچھے تھے لڑکا بھی ان کے معیار پر کھرا اتراجب سب کچھ اللہ کے شکر سے تیار ہوگیا تو ان کی اماں کو یہ خبر ملی کہ لڑکے کا گھر قبرستان میں ہے انہوں نے  پتا کیا تو معلوم ہوا کہ قبرستان  کے پاس کرائے کے مکان میں رہتے ہیں انہوں نے بلاتاخیر آنا فانامیں یہ رشتہ ختم کر دیا اور کہا کہ ہماری بیٹی بیاہ کر کے قبرستان میں جائے گی؟
لیجئے اب مجھے اپنا دوسرا واقعہ ستانے لگا وہ بھی سناتی چلوں باذوق لوگوں کو شاعری سے بڑی دلچسپی ہوتی ہے اور اتفاقا کسی بے ذوق کو بھی اس سے دلچسپی پیدا ہو جاتی ہے جیسے کہ میں لیکن اتنی بات تو طے ہے کہ شاعری کے تئیں میری دیوانگی سامعین کوراس آتی ہے اور ان کو خوش کرنے کا کوئی موقع میں ہاتھ سے جانے بھی نہیں دیتی دوسروں کو خوش کرنا بھی نیکی ہے یہ الگ بات ہے کہ وہ میرا دل رکھنے کو خوش ہونے کی اداکاری کرتے ہیں اور اکثر میری حوصلہ افزائی بھی فرماتے ہیں مجھے یاد پڑتا ہے کہ اکثر و بیشتر بیت بازی مقابلوں میں ٹیم  کے انعام کے ساتھ انفرادی انعام ضرور ملا دل رکھنے کا عمل اتنا شدید بھی ہوتا ہے کہ مجھے معلوم نہ تھا بہرحال ایک بار اس کے بالکل برخلاف ہوا بیت بازی کے پہلے ہی راؤنڈ میں میری ٹیم کو باعزت بری کر دیا گیا اس کے بعد لوگوں نے طرح طرح کی باتیں کہنا شروع کر دیں لوگوں کا کہنا تھا کہ میں زیادہ اچھا رو رہی تھی مجھے نہیں نکالنا چاہیے تھا اسی دوران یہ بھی پتہ لگا کہ جج صاحب کی ٹیم ہمارے سامنے تھی اس لئے نکال دیئے گئے بہرحال جتنا دکھ مجھے نہیں ہو رہا تھا اس سے زیادہ لوگوں کو ہورہا تھا اس طرح نکالا جانا میرے لیے کوئی بڑی بات نہ تھی میں نے سوچا جب تک مقابلہ چل رہا ہے کیوں نہ ایک گرما گرم چائے پی لی جائے اس ارادے سے باہر نکل رہی تھی کہ ہمارے استاد محترم نے دیکھ لیا انہوں نے ریسرچ اسکالر سے کہا بھی کہ دیکھو ناراض ہو کر جا رہے ہیں بہرحال ہم نکلے تو مقابلہ بھی ختم ہوگیا ہمارے نکلنے سے شاید رونق نہ رہی ہو یہ میری خوش فہمی ہے (وقت مکمل ہو گیا تھا )اگلی بار پھر سے مقابلے میں حصہ لیا اور پرانی بات کو یاد کرکے زیادہ قوت جمع کرکے اور زیادہ ہمت و حوصلہ سے رونا( پڑھنا )شروع کر دیا لیکن ہم کچھ سوچتے اور ہوتا کچھ اور ہی ہے اور جو کچھ ہوتا ہے اچھا ہی ہوتا ہے اس بار پھروہی جج تھے اور ہمارے سامنے وہی ٹیم اور ہونا کیا تھا جج صاحب کی اپنی ٹیم سے محبت نے جوش مارا اور ایک بار پھر ہماری ٹیم باہر لیکن سامعین اس بات پر غور کر رہے تھے اور دوسرے سینئر اساتذہ کے مشورے سے ہمیں دوبارہ شامل کرلیا گیا لیکن میری ایک ساتھی اس سے قبل ہی گھر جا چکی تھی اب ہم دو کو ہی ان کا مقابلہ کرنا تھا جیسے وہ راونڈ بھی ہو گیا اور فائنل راؤنڈ میں پہنچ گئے اور ہماری خوش قسمتی دیکھیئے کہ فائنل میں پہلا لفظ ہم پر آیا"دلدل " میں وہم و گمان میں بھی نہ سوچا تھا کہ اس لفظ کا استعمال شاعری میں ہوتا ہوگا جتنا وقت ملا تو سوچتی رہ گئی کہ اس کا استعمال شاعری میں ہوا ہے لہذا ٹائم ختم اب انتظار کر رہی تھی اگلے لفظ کا اور دعا بھی کر رہی تھی کہ اب ایسا لفظ آئے جس پر شعر یاد ہو یا نہ ہو لیکن شاعری میں کہیں پڑھا یا سنا ہو اور جب وہ لفظ دیا گیا جس کے لیے اتنی دعا مانگی تھی وہ تھا " قبرستان" اور ہمارا بیڑا غرق ہو گیا پہلا دوسرا اور تیسرا یہاں تک کہ تشجیعی سے بھی ہاتھ دھو لیا میں نے۔ لیکن شاید میری صورت دیکھ کر ترس کھا کر انفرادی انعام سے نوازا گیا لیکن قبرستان موٹے موٹے حرفوں میں میرے ذہن کے صفحے پر نقش ہو گیا اب جب بھی کسی دیوان یا کسی بھی کلام کو پڑھتی ہوں اگر لفظ قبرستان نظر سے گزر جائے تو وہیں ٹھہر جاتی ہو ں اس کو دوبارہ پڑھ کر یاد کرنے کی کوشش کرتی ہوں تاکہ آئندہ اس قبرستان کی وجہ سے نئی مصیبت نہ کھڑی ہو جائے ویسے اب قبرستان جانا میرا بھی محبوب مشغلہ ہے بات بنتی نہیں ہے قبرستان جائے بغیر جیسے غالب نے کہا:
 بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر
مہر فاطمہ
ایم۔فل(شعبئہ اردو،جامعہ ملیہ اسلامیہ)



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے