"یشب تمنا کا تعارف اور شاعری"
"یشب تمنا کا تعارف اور شاعری"
تعارف
کتاب تنہائی کے خالق یشب تمنا لاہور میں 16 جون 1957 میں پیدا ہوئے ان کے والد صاحب بھی شاعر تھے اور لاہور کی تقریبا تمام ہی بڑی ادبی محفلوں کے مشاعروں میں شرکت کرتے تھے ۔والد صاحب کی ملازمت کی وجہ سے سندھ منتقل ہوگئے اور تمام تعلیم سکھر سے حاصل کی سکھر ہی کے ہائی اسکول میں داخلہ لیا اسکول میں بھی نمایاں کارکردگی دکھاتے رہے اور اسکول کی تمام نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں سرگرم رہے اسٹوڈنٹ یونین کے مختلف عہدوں پر اپنے فرائض انجام دیتے رہےطالب علمی کے زمانے ہی میں تقریری مقابلوں میں شرکت کرنا شروع کر دی اور بہت سے انعامات سے انہیں نوازا گیا اور کئی سال تک مہران بزم طلبہ کے جنرل سیکرٹری کے عہدے پر فائز رہے اسی طلباء تنظیم کے تحت ان کے دوست نزیر متین، ملک آفتاب محمود پاشی ،نجم الدین شیخ اور ڈاکٹر حسن صدیقی کی مدد سے کئی پروگرام کیے اور اسی زمانے سے لکھنے کا آغاز کیا منفرد بات یہ ہے کہ اس وقت ان کے تمام دوست ان سے عمر میں بڑے تھے جب وہ آٹھویں جماعت میں تھے تو ان کی دوستی تمام فرسٹ ایئر کے طلباء سے تھی 1977میں اسلامیہ کالج سکھر سے بی۔اے کا امتحان پاس کیا اور جامشورو یونی ورسٹی سے ڈگری حاصل کی اسی سال حبیب بینک میں ملازمت اختیار کی اور روزگار کے سلسلے میں پرو بیشنری آفیسر کی حیثیت سے کراچی منتقل ہوگئے کراچی میں آنے کے بعد بھی ادبی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رہا بینک کی ملازمت کے ساتھ ہی انھوں نے اردو کالج سے ایل ایل بی کا امتحان دیا سال اول بہت اچھے نمبروں سے پاس کیا مگر دوسرے سالانہ امتحان جیسے ہی شروع ہوئے لیکن طلبہ کی ہڑتال کی وجہ سے پیپر نہ دے سکے اسی دوران وہ انگلستان چلےگئے اور ایل ایل بی نامکمل رہ گیا 1982 میں لندن کے الائیڈ بینک آف پاکستان میں بینک آفیسر کی حیثیت سے منسلک ہو گئے اور ساتھ ہی لندن میں بھی اردو کے شاعر کی حیثیت سے اپنی شناخت بنائی یہاں بھی ادبی سرگرمیوں میں شریک ہوتے رہے خاص طور پر اردو مرکز لندن کے مختلف پروگراموں میں انہوں نے مختلف مضامین پڑھے 1988 میں جناب افتخار عارف اور چند دوستوں کی مدد سے سے لندن میں حلقہ ارباب ذوق کو متحرک کیا اور حلقے کی پروگرامز میں شرکت کی 1989 میں بینک کی برمنگھم برانچ کے منیجر مقرر ہوئےبرمنگھم میں بھی ادبی سرگرمیوں کاسلسلہ جاری رہا اسی زمانے میں انجمن ترقی اردو کے ساتھ منسلک ہوئے اور کئی سال تک انجمن کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے کام کرتے رہے 1995 میں بینک میں اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ کے عہدے پر ترقی ہوئی اور لندن واپسی ہوئی ۔1998 میں بینک سے ۔علیحدگی اختیار کی اور فنانشل سروسز کی فیلڈ میں آئی ایف۔ اے کی حیثیت سے اپنا کاروبار شروع کیا اس کے ساتھ ساتھ 2004 میں لندن سے لینگویجز ڈپلومہ حاصل کیا اور اسی شعبے سے متعلق ایک کاروبار شروع کیا اس کاروبار کا تعلق لسانی ترجمانی سے ہےاسی سلسلے میں لندن میں الجزیرہ اور بی۔بی۔سی انگلش سروس کے ساتھ کام کیا اور بعض دستاویزی فلموں کے سلسلے میں بھی ان کے ساتھ کام کا موقع ملا آج کل یہ دونوں کاروبا ساتھ ساتھ کر رہے ہیں 2001 میں اردو تحریک لندن کی جانب سے قتیل شفائی ایوارڈ سے نوازے گئے ۔
شاعری
یشب تمنا کی شاعری کا منفرد شعری مجموعہ قارئین کے سامنے آ چکا ہے جو اپنی انفرادیت کا منہ بولتا ثبوت ہے
بقول پروفیسر قیصر نجفی:
"تہہ داری جسے صنف غزل کی روح قرار دیا جاتا ہے یہ یشب کی غزل کا اساسی وصف ہے جبکہ حقیقت نگاری اصل قوت متحرکہ ہے جو تخلیقی سفر میں ان کے شانہ بشانہ چلتی ہے لیکن لطف کی بات یہ ہے کہ تہہ داری کہیں ماند نہیں پڑتی اور نہ ہی کسی نو ع کی تکان کا شکار ہوتی ہے بلکہ تازہ دم اور چاق و چوبندرہ کر اہل نظر کو آباد کرتی چلی جاتی ہے"
افشاں
واہ۔خوبصورت اشعار۔۔
جواب دیںحذف کریںیشب تمنائی کی منفرداور خوب صورت شاعری کو پڑھا تھا۔آج ان کے بارے میں پڑھ کر بہت اچھا لگا۔